پٹنہ،14اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) نیپال کے پانی کے علاقوں میں ایک ہفتے سے ہو رہی بارش کی وجہ سے بہار میں سیلاب کی صورتحال سنگین ہوتی جا رہی ہے۔ریاست کی اہم ندیاں مختلف جگہوں پر خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں، ریاست کے مختلف اضلاع کے 40 بلاکوں کی تقریبا 35 لاکھ آبادی سیلاب کی زد میں ہے۔ پٹنہ میں واقع سیلاب کنٹرول پینل کے مطابق، بہار کے بڑے دریاؤں کے پانی کی سطح میں اضافہ درج کیا جا رہا ہے۔ ویر پور بیراج میں کوسی دریا کے آبی سطح میں زیادتی دیکھی جا رہی ہے۔
کنٹرول پینل میں اسسٹنٹ انجینئر شیشناتھ سنگھ نے پیر کو بتایا کہ صبح 10 بجے ویر پور بیراج میں کوسی دریا کی آبی سطح 2.66 لاکھ کیوسک ریکارڈ کیا گیا، جبکہ والمیکی نگر بیراج میں گنڈک کی آبی سطح 3.92 لاکھ کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ کوسی میں آبی سطح بڑھنے کا خدشہ ہے، کیونکہ نیپال کے براہ علاقے میں کوسی کے پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ درج کیا جا رہا ہے۔سنگھ نے بتایا کہ باگمتی دریا ڈوبادھار، سوناکھان اور بینی آباد میں جبکہ کیٹرپلر بلان دریا جھنجھارپور اور جانکی بیر علاقے میں خطرے کے نشان سے تجاوز کر گئی ہے۔ ادھوارا گروپ کی ندیاں بھی کئی مقامات پر خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔
ریاست کے ارریہ، مدھے پورا، سہرسہ، سپول، مشرقی چمپارن، مغربی چمپارن، پورنیہ، کٹیہار، کشن گنج، سیتامڑھی، دربھنگہ، مدھوبنی میں صورتحال سنگین ہے۔ کشن گنج اور ارریہ ضلع کی حیثیت سب سے بدتر بتائی جا رہی ہے۔ ریاستی حکومت نے صورت حال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے فوج کی مدد مانگی ہے۔ دوسری طرف وزیر اعلی نتیش کمار پیر کو سیلاب سے متاثرہ اضلاع کا ہوائی دورہ کیا۔ڈیزاسٹر مینجمنٹ محکمہ کے ایک افسر نے بتایا کہ علاقوں میں ایس ڈی آرایف کی ٹیمیں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کام میں لگ گئی ہیں۔